محترم حکیم صاحب! اللہ رب العزت آپ کو اسی طرح اپنی مخلوق کی خدمت میں مصروف عمل رکھے(آمین)
حکیم صاحب! میں بچپن سے ہی بڑی لاپروا اور ضدی تھی جو بات منہ سے نکالتی اس کو پورا کرواتی بہت فضول خرچ بھی تھی لیکن جیسے ہی بھائیوں کی شادیاں ہوئیں ہمارے گھر کے حالات آہستہ آہستہ تبدیل ہونے لگے جیسے ہمارے گھر کا رزق تنگ ہونے لگا۔ میری بھابی وغیرہ ایک ٹائم میں روٹیاں، چاول یا سالن بچ جاتا تو دوسرے ٹائم ان کو استعمال نہیں کرتی تھیں اسے ضائع کرتیں اور تازہ بنا لیتیں اور مجھے یہ حرکت بہت زیادہ تکلیف دیتی، ہمارے گھر میں شروع سے گندم‘ چاول بوریوں کے حساب سے زائد پڑے رہتے لیکن بھائیوں کی شادیوں کے بعد آٹا اور چاول کلو کے حساب سے آنے لگے۔میں نے اپنے بارے میں ذکر کیا ہے کہ میں کیسی تھی لیکن حالات نے ایسا رنگ دکھایا کہ میں سر تا پاﺅں بدل گئی پہلے میں ٹی وی، گانے اور فضول رسالوں کی شوقین تھی اللہ سے توبہ کی اور آئندہ اس گناہ سے بچنے کی دعا کی تو میرے اللہ نے سنی تو میں آٹھ سال سے اس گناہ سے محفوظ ہوں۔ میں فضول خرچی سے تب محفوظ ہوئی جب حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کا یہ واقعہ پڑھا کہ ایک سوالی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا تو اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی حاجت کے مطابق سوال کیاتو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سوالی کو حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے پاس بھیجا جب وہ سوالی حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے دروازے پر پہنچا تو آپ رضی اللہ عنہ اپنی بیوی سے اس بات پر بحث کررہے تھے کہ تم نے رات کو دیئے میں بتی موٹی ڈال دی تھی جس کی وجہ سے تیل زیادہ خرچ ہوا ہے۔ سوالی یہ سوچنے لگا کہ جو آدمی اپنے گھر میں تیل زیادہ خرچ ہونے پر بحث کررہا ہے میری حاجت کیا پوری کرے گا لیکن یہ خیال آنے پر کہ مجھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس دروازے پر بھیجا ہے تو میں اس میں پوشیدہ حکمت کو دیکھتا ہوں۔ دروازے پر دستک دی تو حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ باہر تشریف لائے تو سوالی نے اپنے آنے کا مقصد بیان کیا۔ آپ رضی اللہ عنہ اندر گئے اورسکوں سے بھری ایک تھیلی لاکر اس سوالی کو دی جسے و دیکھ کر وہ سوالی حیران ہوا اور جو بحث اس نے دروازے پر کھڑے ہو کر سنی تھی وہ بیان کی اور کہا کہ اب مجھے آپ رضی اللہ عنہ اتنا دے رہے ہیں کہ میری پوری نسل بھی کھائے تو ختم نہ ہو تو حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے جواب نے میری فضول خرچی کی عادت کو جڑوں سے ختم کر دیا انہوں نے جواب دیا کہ جو گھر میں بحث ہو رہی تھی وہ اپنی ذات پر خرچ تھا اور یہ اللہ رب العزت کی راہ میں خرچ ہے اپنی ذات پر خرچ کرنے کا حساب دینا ہے اور اس کی راہ میں خرچ کیے ہوئے مال کا اس سے دنیا و آخرت میں اجر لینا ہے۔ اب تو میری ایسی عادت ہو گئی ہے کہ گرمیوں میں گرم کپڑے اور بند جوتے استعمال کرنے پڑے تو مجھے محسوس نہیں ہوتا، کھانا مجھے تین دن کا باسی بھی ملے تو میں اسے اتنے ہی شوق سے اور مزے سے کھاتی ہوں جتنا تازہ اور لذیذ۔
Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 247
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں